Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریت

MORE BYعلی محمد فرشی

    تیرے آتش فشانوں سے بہتے ہوئے

    سرخ سیلاب کی پیش گوئی

    اولمپس کے آتش کدے سے

    سنہری حرارت کی راحت چرا کر

    پرومیتھیس کے زمیں پر اترنے سے پہلے

    بہت پہلے تاریخ کے غار میں ایک

    سہ چشمے عفریت نے اس کہانی میں کی تھی

    جسے پڑھ کے خود اس پہ دیوانگی کا وہ دورہ پڑا

    خود کو اندھا کیا

    پھر سناتا رہا داستاں اندھی طاقت کی

    بربادیوں پر رلاتا رہا

    آنکھ سے سات ساگر بہے

    ریت لیکن ہمیشہ کی پیاسی

    بجھاتی رہی آنسوؤں سے مرے پیاس کی آگ کو

    تو نہیں جانتا ریت کی پیاس کو

    ریت کی بھوک کو

    ریت کی بھوک ایسی کہ جس میں سما جائیں

    لوہا اگلتے پہاڑوں کے سب سلسلے

    پیاس ایسی کہ جس میں اتر جائیں

    سارے سمندر

    ترے آنسوؤں کے

    مگر تیرے آنسو ٹپکنے میں کچھ دیر ہے

    دیر کتنی لگی

    ہاتھیوں کی قطاروں کو

    زیر زمیں

    تیل اور تار بننے کی میعاد سے خوب واقف ہے تو

    تو اسی تیل کی بو پہ پاگل ہوا

    اور دھمکتا دھرپتا ہوا

    آ گیا ریت کے راج میں

    وقت کے آج میں

    وقت کا آج تیرا ہے جس میں

    مریخ و مرائخ سے آگے رسائی ہے تیری

    مگر ریت تو پر نہیں طاقت پر نہیں دیکھتی

    پاؤں کو تولتی ہے

    کسے سولتی ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ریت نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے