Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریت کا مسافر

شائستہ مفتی

ریت کا مسافر

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    ریت کا مسافر تھا رات کی حویلی میں

    صرف رات بھر ٹھہرا جوگ لے لیا اس نے

    ریت کی ہتھیلی سے پھول ریت کے چن کر

    خواب کی سہیلی سے روگ لے لیا اس نے

    صرف ایک لمحے کی مختصر کہانی کو

    ریت کے مسافر نے یوں امر بنا ڈالا

    کاسۂ محبت میں لے کے بھیک لفظوں کی

    آرزو کی آنکھوں میں اشک تر بنا ڈالا

    کون اب تجھے جانے کون یاد رکھے گا

    وقت کی اڑانوں کے کون آسمانوں میں

    تو نے روگ پالا تھا کس طرح گزارا تھا

    ایک پل کے جیون کو اجنبی مکانوں میں

    آج اپنے شاعر کو یہ ہمیں بتانا ہے

    تو جو آگ میں جل کر گلستاں بناتا ہے

    حرف حرف چن کر موتیوں کی لڑیوں سے

    صبح کے ستاروں تک صحن دل سجاتا ہے

    جو بھی تو نے لکھا ہے صرف تیری پونجی ہے

    صرف ایک لمحہ ہے صرف ایک ساعت ہے

    وقت کے سمندر میں صرف اک یہی لمحہ

    بے کراں علامت ہے جذب دل کی چاہت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے