ریت کا صحرا
جب ریت کا صحرا دیکھ کے ڈر جاتا ہے ادیب کا سینہ بھی
وہ لمحے اکثر آتے ہیں
جب ذہن کے سارے پردے اٹکے اٹکے سے رہ جاتے ہیں
جب شور مچاتی شاخ زباں سے سارے پرندے مر مر کے
گر جاتے ہیں
وہ لمحے اکثر آتے ہیں
جب آوازوں کے پنجر
اپنے سوکھے سوکھے ہاتھ لیے
میرے سر پر چھا جاتے ہیں
اور میں گھبرا سا جاتا ہوں
اک قبرستان کی تنہائی
اک بے معنی خالی رستہ
اور دو پاؤں کی خالی خالی تھکی تھکی سی چاپ
تو اپنے آپ سے بھی ڈر جاتا ہوں
جب ریت کا صحرا دیکھ کے ڈر جاتا ہے قلم کا سینہ بھی
وہ لمحے اکثر آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.