بے ارادہ چلیں گے تو لا حاصلی کے مصائب سے بچ جائیں گے
تم کہوگے کوئی پھول رکھ دوسرے ہات پر
دل ہی دل میں میں رو دوں گا اس بات پر
میں کہوں گا
نہیں کچھ نہ کہہ پاؤں گا
قہقہہ مار کر بس ہنسوں گا تمہیں بھی ہنسی آئے گی
بے ارادہ یوں ہی
بے ارادہ ہنسیں گے یوں ہی دیر تک
پھر خیال آئے گا: تم نے اک بات مجھ سے کہی تھی
بتاؤ: وہ کیا بات تھی
تم کہوگے ہٹاؤ بھلا دو اسے
آؤ چل دیں یوں ہی
بے ارادہ کہیں
بھول جائیں کہ اس کے گناہ گار ہیں
اس کے قاتل ہیں ہم
بھول جائیں کہ اپنی سزا موت ہے
- کتاب : Intekhab-e- kumaar paashii (Pg. 55)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.