رشتہ
بھوک کے شیشے بھی
دھندھلے پڑ چکے ہیں اب
شیشہ تو ذریعہ تھا
اٹھے ہوئے ہاتھوں اور سوئے ہوئے بد رنگ دھبوں کے بیچ
آر پار دیکھنے کا
بندھی ہوئی مٹھی اور پھیلے ہوئے ہاتھوں کے بیچ
چپ اور چلاتے ہوئے
ہاتھوں کے بیچ
روٹی ایک رشتہ تھی
اور یہ رشتہ بھی بھوک کے شیشوں کی طرح
دھندھلا ہوتا جا رہا ہے
تو کیا بھوک کا شیشہ
روٹی کا رشتہ
اندھیرے میں کھلتے وے دوار ہیں
جہاں ہم ایک دوسرے کو نہیں پہچانتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.