Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتۂ‌ دوستی

مونا شہزاد

رشتۂ‌ دوستی

مونا شہزاد

MORE BYمونا شہزاد

    یوم الست کی بات ہے

    اقرار سبھی جب کر چکے تھے

    عہد بھی پکے ہو چکے تھے

    پھر انہی توحید لمحوں میں

    روح میری نے

    سہمے سہمے جھجھکتے لہجے

    یہ جھک کے اپنے کریم رب سے

    کہا کہ مالک نواز مجھ کو

    طویل تاریک کٹھن سفر میں

    حیات جس کا ہے نام رکھا

    اک ایسا انمول پیارا رشتہ

    دوستی ہے نام جس کا

    یہ سن کے ہر سو سکوت تھا چھایا

    جمود طاری تھا ہر ایک شے پر

    حیراں ملائک یہ سوچتے تھے

    یہ روح سزا کی ہے مستحق اب

    رحیم رب کو جو پیار آیا

    تو میری جانب

    اک رحمتوں کا حصار آیا

    یہ فرمان ملائک کو ہوا یکایک

    وفا کی مٹی کو گوندھ رکھو

    پھر ملاؤ چاہت کا عود و عنبر

    بے ریائی انڈیلو اس میں

    کرو بے لوث وفاؤں کا عرق شامل

    یک جان ہوں جب سبھی یہ اجزا

    تو ہر روح انساں میں کر دو شامل

    یہ بنیاد تھی رشتۂ‌ دوستی کی

    رشتوں کے اس ہجوم میں مونا

    میری خوش نصیبی کہ کریم رب نے

    دوستی کے کتنے مہرباں ستارے

    میرے آسمان زندگی پہ ضو فشاں کئے ہیں

    تو اے مہر و وفا کی مٹی میں گندھے میرے دوستو

    یہ نظم میری تمہارے نام

    کہ محبتوں نے تمہاری مجھے مالا مال کیا

    اور اس دوستی نے

    میری ہستی کو بے مثال کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے