Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتہ گونگے سفر کا

مظہر امام

رشتہ گونگے سفر کا

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    یہ کس جنم میں

    ہم

    دوبارہ ملے ہیں

    یہ خط

    رنگ

    قد

    سب مجھے جانتے ہیں

    مرے لمس سے آشنا ہیں

    میں بھٹکا ہوں

    کتنے سرابوں میں صحراؤں میں

    کئی کارواں مجھ سے آگے گئے

    ان کے نقش کف پا ابھی مشتعل ہیں

    ابھی دھول نے ان پہ چادر بچھائی نہیں ہے

    مجھ سے پیچھے

    نئے کاروانوں کی گرد اڑا رہی ہے

    کچھ جیالے جواں

    تازہ دم تیز رو

    اور میں

    وقت کی رہ گزر کا وہ تنہا مسافر

    جو ہر قافلے سے الگ

    رہ رووں سے الگ

    اجنبی سمت

    یوں چل رہا ہے

    کہ اس کے سوا کوئی صورت نہیں ہے

    تحیر سے پیدا مسرت کے آنسو لیے

    اس طرح ہم ملے جیسے پہلے کبھی مل چکے تھے

    کون سے کارواں سے بھٹکتی ہوئی

    تم دوبارہ ادھر آ گئی ہو

    تمہیں کون سی منزل زندگی کی طلب ہے

    تمہاری رگوں میں بھی

    میری رگوں کی طرح

    کتنی صدیوں کا خوں

    کتنی نسلوں کا خوں

    موجزن ہے

    اور یہ ساری نسلیں

    شکستہ مگر اونچی دیوار کی طرح استادہ ہیں

    یوں ہی کب تلک فون پر بات کرتے رہیں گے

    یوں ہی فاصلہ جسم کا لمس کا

    ایک رشتہ فقط صوت و آواز کا

    یہ رشتہ بھی حصہ ہے گونگے سفر کا

    جو کب ٹوٹ جائے

    کسے یہ پتہ ہے

    کاش یہ رشتۂ صوت و آواز ہی دائمی ہو

    کہ گونگے سفر کے سبھی سلسلے عارضی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 479)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے