Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتے

MORE BYمغنی تبسم

    میں کیا جانوں کون ہے سورج کس نگری کا باسی ہے

    کیسا سر چشمہ ہے جس سے جیون دھارا بہتی ہے

    میں کیا جانوں کون ہے بادل کیوں آوارہ پھرتا ہے

    کتنے پیڑ ہرے ہوتے ہیں کتنی کلیاں مرجھاتی ہیں

    ایک نگاہ لطف سے اس کی ،اس کے ایک تغافل سے

    میں کیا جانوں شب کے گہرے سناٹوں میں

    کتنے تارے ٹوٹ گئے ہیں

    کتنی پلکیں بھیگ چکی ہیں کتنے آنسو خشک ہوئے ہیں

    صدیوں کے ملبے کو ہٹا کر دیکھو

    کتنی روحیں اپنے اپنے پنجر ڈھونڈ رہی ہیں

    میں کیا جانوں کیا ہے دنیا

    انسانوں کی بستی ہے یا ایک سرائے فانی ہے

    میں تو ابھی بستر سے اٹھا ہوں اور مری آنکھوں میں اب تک

    خواب کا سارا منظر ہے

    میرا پوتا چاند میں بیٹھا اپنے بیٹے سے کہتا ہے

    ''دیکھو وہ دھرتی ہے اس میں دادا ابا رہتے تھے''

    مأخذ :
    • کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 182)
    • Author : NCPUL, New Delhi
    • مطبع : Khalilur Rahman Azmi (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے