رشوت
یہ افسر ہے
اسے معلوم ہے یہ
کہ اس کے دستخط سے
کلرکوں مالیوں کی
اور چپراسی کی تنخواہوں کے بل
خزانے سے نکلتے ہیں
ہر اک ماتحت ہے جو
کام اس کا
کبھی تو کچھ نہ کچھ پڑتا ہے اس سے
یہ کارندوں کی مجبوری مگر
اس کے لئے تو
ایک پیغام تجارت ہے
ہر اک تنخواہ کے بل کے عوض اور
ہر اک عرضی کے ناطے
یہ اپنے دستخط کو بیچتا ہے
خود اپنے حرص کے اونچے محل کو
کسی کے خون پسینے
اور محنت کی کمائی سے
ہمیشہ سینچتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.