رستا درد
ایک طرف برسوں پرانا خون کا قرض ہے
وہیں دوسری اور ایک مظلوم عورت
کا رستا درد ہے
وہ عورت
میری ماں ہو سکتی ہے یا پڑوسن
یا کوئی دور وطن کی اجنبی
پر خون کے رشتے سے بڑا
یہ درد ہے میرے لئے
کیوں کہ
ہر پل کچھ رستا ہے اس رشتے کے لئے
ساری زندگی کارپیٹ بنی رہی یہ عورت
آج بھی ذمہ داریوں کے بوجھ سے
زیادہ کچھ نہیں تمہارے لئے
پر بھول رہے ہو تم بھی
اسی کارپیٹ پر دھر دئے جاؤ گے
کسی دن اپیچھت پوٹلی کی طرح
تب کے لئے رستا رہے گا یہ درد
- کتاب : Kya Keh Rahi hai Zindagi (Pg. 37)
- Author : Mamta Tiwari
- مطبع : Pahle Pahel Parkashan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.