Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روم

MORE BYذیشان ساحل

    میں جاننا چاہتا ہوں

    جب روم جل رہا تھا

    تب وہاں کون کون لوگ موجود تھے

    کس شخص کے کان بانسری کی آواز پر لگے ہوئے تھے

    اور کس شخص کی آنکھیں

    آگ کی روشنی میں چمک رہی تھیں

    میں جاننا چاہتا ہوں

    کون لوگ نیرو کی نے نوازی کی داد دے رہے تھے

    اور کون آگ کے شعلوں کو ہوا

    کتنے آرام دہ گھر اس آگ کی نذر ہو گئے

    کتنی عالی شان عمارتیں

    راکھ کا ڈھیر بن گئیں

    کتنے لوگوں کی ہڈیاں

    سرمے کی طرح بکھر گئیں

    کتنے دل کش بدن

    موم بتی کی طرح پگھل گئے

    کتنے رزمیہ ڈرامے

    کتنے المیہ نغمے

    مایوسی اور محبت کے کتنے گیت

    دل آویزی اور امید کے کتنے نقش

    نیست و نابود ہو گئے

    آگ کی وحشت سے گھبرا کر

    کتنے خواب صفحۂ ہستی سے مٹ گئے

    روم کی اس تباہی کا رکارڈ

    میں چاہتا ہوں مجھے مل جائے

    یا کہیں سے ان لوگوں عمارتوں

    اور چیزوں کی فہرست ہی دستیاب ہو جائے

    جو ہمیشہ کے لیے اس آگ میں تلف ہو گئیں

    یا پھر اتنی سی بات معلوم ہو جائے

    جب یہ آگ لگی تو

    کون کون نیرو کے ساتھ تھا

    اور کون کون روم کے

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 333)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے