Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روتا ہوا بکرا

شارق کیفی

روتا ہوا بکرا

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    وہی بکرا

    مرا مریل سا بکرا

    جسے ببلو کے بکرے نے بہت مارا تھا وہ بکرا

    وہ کل پھر خواب میں آیا تھا میرے

    دہاڑیں مار کر روتا ہوا

    اور نیند سے اٹھ کر ہمیشہ کی طرح رونے لگا میں

    خطا میری تھی

    میں نے ہی لڑایا تھا اسے ببلو کے بکرے سے

    اسے معلوم تھا پٹنا ہے اس کو

    مگر پھر بھی وہ اس موٹے سے جا کر بھڑ گیا تھا

    مری عزت کی خاطر

    وہ بھی قربانی سے بس کچھ دیر پہلے

    مگر پاپا تو کہتے ہیں وہ جنت میں بہت آرام سے ہوگا

    وہاں انگور کھا کر خوب موٹا ہو گیا ہوگا

    تو کیوں روتا ہے وہ خوابوں میں آ کر

    وہ کیوں روتا ہے آ کر خواب میں یہ تو نہیں معلوم مجھ کو

    مجھے تو یہ پتا ہے

    وہ جب جب خواب میں روتا ہوا آیا ہے میرے

    تو اگلے روز ببلو کو بہت مارا ہے میں نے

    RECITATIONS

    شارق کیفی

    شارق کیفی,

    شارق کیفی

    روتا ہوا بکرا شارق کیفی

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 153)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے