رموز محبت
دلچسپ معلومات
یہ خود شاعر کی پسندیدہ ترین نظم ہے ، مشہور نقاد محمد حسن عسکری نے اپنے زمانے کے معروف ادیبوں سے ایک سوال کیا تھا کہ وہ اپنی کوئی ایک منتخب نظم بتائیں، تو مختلف شاعروں نے اپنی نمائندہ نظموں کے نام بتائے ۔ حسن عسکری نے ان ساری نظموں کو یکجا کر کے کتابی شکل میں ترتیب دیا جسے ۱۹۴۲ میں کتابستان الہ باد نے شائع کیا تھا۔
1
جب آنکھ کھول کے دیکھا تو ہو گیا مستور
یہ میرا دیدۂ بینا ہی اک حجاب ہوا
تو چھپ گیا مہ و انجم میں لالہ و گل میں
ہر ایک جلوۂ رنگیں ترا نقاب ہوا
جب آنکھ بند ہوئی تو ہی جلوہ آرا تھا
2
مری زبان کھلی شرح عاشقی کے لیے
مرا بیاں تھا مرقع مری خجالت کا
ہر ایک حرف میں تھا غیریت کا افسانہ
مری زباں نے کیا خوں مری محبت کا
مرے سکوت میں طوفان عشق برپا تھا
3
مرے حواس رہے تیرے وصل میں حائل
جو بے خودی میں ہوا غرق تو ملا مجھ کو
عجیب شے ہے محبت میں خود فراموشی
فنا ہوا تو ملی لذت بقا مجھ کو
مرا وجود ہی اے دوست ایک پردہ تھا
- کتاب : meri behtareen nazam (Pg. 11)
- Author : mohammad hasan askari
- مطبع : sang-e-meel publications (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.