Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رموز محبت

اثر صہبائی

رموز محبت

اثر صہبائی

MORE BYاثر صہبائی

    دلچسپ معلومات

    یہ خود شاعر کی پسندیدہ ترین نظم ہے ، مشہور نقاد محمد حسن عسکری نے اپنے زمانے کے معروف ادیبوں سے ایک سوال کیا تھا کہ وہ اپنی کوئی ایک منتخب نظم بتائیں، تو مختلف شاعروں نے اپنی نمائندہ نظموں کے نام بتائے ۔ حسن عسکری نے ان ساری نظموں کو یکجا کر کے کتابی شکل میں ترتیب دیا جسے ۱۹۴۲ میں کتابستان الہ باد نے شائع کیا تھا۔

    1

    جب آنکھ کھول کے دیکھا تو ہو گیا مستور

    یہ میرا دیدۂ بینا ہی اک حجاب ہوا

    تو چھپ گیا مہ و انجم میں لالہ و گل میں

    ہر ایک جلوۂ رنگیں ترا نقاب ہوا

    جب آنکھ بند ہوئی تو ہی جلوہ آرا تھا

    2

    مری زبان کھلی شرح عاشقی کے لیے

    مرا بیاں تھا مرقع مری خجالت کا

    ہر ایک حرف میں تھا غیریت کا افسانہ

    مری زباں نے کیا خوں مری محبت کا

    مرے سکوت میں طوفان عشق برپا تھا

    3

    مرے حواس رہے تیرے وصل میں حائل

    جو بے خودی میں ہوا غرق تو ملا مجھ کو

    عجیب شے ہے محبت میں خود فراموشی

    فنا ہوا تو ملی لذت بقا مجھ کو

    مرا وجود ہی اے دوست ایک پردہ تھا

    مأخذ :
    • کتاب : meri behtareen nazam (Pg. 11)
    • Author : mohammad hasan askari
    • مطبع : sang-e-meel publications (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے