رستگاری
پہلی چیخ تولد ہونے کی
چرخے سے الجھی امی کے بالوں کی سپیدی
ہونٹوں پر لرزاں حرف شہادت
ریت کے جھکڑ میں
بکھرتے تتلی کے رنگ
قبروں میں گرتے انبوہ کواکب
پیچھا کرتے ہیں!
اس دن
جھیل کے آئینے میں
اپنے جسم کو دیکھا تھا
اب ہر ملبوس میں
عریاں ہونے کی لاچاری ہے
میں خود سے ہی
بھاگ رہا ہوں
مجھ کو روکو زنجیر کرو
آداب راہ و منزل سے
بیگانہ ہوتا جاتا ہوں!
- کتاب : khvaab ravaan (Pg. 131)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.