رو بروئے مرگ
موت سے کیوں ڈروں میں آج بھلا
موت تو زندگی کی وسعت ہے
جس ممات سے ڈرتے ہیں لوگ
وہ تو پا چکا تھا بہت پہلے میں
میرے ارمانوں کی موت
میرے جذبات کی موت
اپنوں سے ملاقات کی موت
ان سارے محاکات کی موت
کون روئے گا بھلا اس کمیں کی کھٹیا پر
مر گیا تھا ان کے لئے ایک عہد ہی پہلے
سب مجھے چھوڑ چلے چھوڑ چلے چھوڑ چلے
اب کہیں سے خبر نہیں آتی
اپنی یاسین خود ہی پڑھ لوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.