Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روپوش ہونے کا دن

اقتدار جاوید

روپوش ہونے کا دن

اقتدار جاوید

MORE BYاقتدار جاوید

    افق والے تہہ خانے سے

    وہ بر آمد ہوا دن

    جو قرنوں پہ بھاری ہے

    آنکھوں کے آگے

    اندھیرے کا ملبہ گراتا ہے

    چوطرف گھیرا بناتا ہے

    ہیبت بڑھاتا ہے

    مخبر

    بڑے آتشی شیشے سے

    راستوں کا گھنا جال تکتا ہے

    باہر

    تغارے کے نیچے قدم کے نشاں کو چھپایا ہوا ہے

    لحد کی ذرا سی جگہ کو

    فلک زار گنبد بنایا ہوا ہے

    گھروں کی چھتیں اڑنے بجلی کڑکنے

    معاً قرص خورشید چھپنے

    سفیدی بھرے آسمانی کنارے کے تاریک ہونے کا دن آ گیا ہے

    شرارت سے سرشار

    بہنوں کے خاموش ہونے کا

    اور ماں کے خاموش ہونے کا دن آ گیا ہے

    مری ماں

    مری ان کہی باتیں ایسے سمجھتی تھی

    داؤد جیسے پرندوں کی باتیں سمجھتا تھا

    ماں کی محبت بھری گود آٹے کا پیڑا تھی

    جب میں ہمکتا

    تو ماں کی محبت بھری گود ایسے پگھلتی تھی

    داؤد کے ہاتھ میں جیسے لوہا پگھلتا تھا

    میں ٹوٹتا تو

    حرارت بھری گود میں

    ایسے جڑتا تھا

    سارہ کے خاوند کی آواز پر

    جس طرح مرغ جڑتا تھا

    اور دل تشکر سے بھرتا تھا

    سارہ کے خاوند کا دل

    ان پہاڑوں کے پیچھے

    کہیں پر صفا اور مروہ نہیں تھی

    جہاں ماں مری دوڑ سکتی

    پھٹے ناخنوں اور رعشہ زدہ جسم سے

    وہ محبت بھرے گرم پانی چمکتے ہوئے آنسوؤں جیسے پانی کی خواہش میں

    کیسے کنواں کھود سکتی

    جہاں پر نہ پانی کی روشن جبیں تھی

    نہ پانی تھا

    میں نے کہا تھا کہ ماں

    میرے لوہے کی صورت پگھلنے مرے مرغ کی طرح

    ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کا دن آ گیا ہے

    زمانوں تلک

    تیرے رونے کا

    بہنوں کے خاموش ہونے کا

    اور میرے روپوش ہونے کا دن آ گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے