Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روح کی آگ

شہزاد احمد

روح کی آگ

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    رات تک جسم کو عریاں رکھنا

    چاند نکلا تو یہ صحرا کی سلگتی ہوئی ریت

    سرد ہو جائے گی برسات کی شاموں کی طرح

    برف ہو جائے گا جسم

    پھر خنک تاب ہوا آئے گی

    تیری پیشانی کو چھو جائے گی

    اور پسینے کی یہ ننھی بوندیں

    ہو کے تحلیل فضاؤں میں بکھر جائیں گی

    ریت کے ٹیلوں سے ٹکرائیں گی

    ریت کے ٹیلے ہواؤں کی نمی چاٹیں گے

    ریت کے ٹیلوں کی تشنہ دہنی

    اور بھڑک اٹھے گی

    جب ہوا دشت سے آگے نکلی

    پتے پتے کو جھلس جائے گی

    پر جہاں تو ہے وہاں

    سرد ہو جائے گا ذرہ ذرہ

    برف ہو جائے گا جسم

    مگر اک روح کی آگ

    جس کو برسات کی شاموں نے ہوا دی برسوں

    چاند کی زرد شعاعوں سے بھڑک اٹھے گی

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 634)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے