Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روحوں کا حوالہ پیار

صائمہ جبین مہک

روحوں کا حوالہ پیار

صائمہ جبین مہک

MORE BYصائمہ جبین مہک

    بندھے ہاتھوں میں ہم نے

    صبح نو کے چراغ اٹھا رکھے ہیں

    اپنی آنکھوں کو روشنی کا حوالہ دے کر

    کتاب ہجر میں ستاروں کو اجال رکھا ہے

    کبھی تو لے آئیں گی کوئی چاند

    میری شام کی چوکھٹ پر میری آنکھیں

    جو انتظار کی دہلیز پر ستارہ بنی بیٹھی ہیں

    کبھی تو طلوع آفتاب شب کے دہانے پر

    شبنم کے قطروں کو موتی بنا دے گا

    ہے مشکل میں جان ہماری لیکن

    زندگی کی چوکھٹ پر جینے کا سامان کئے بیٹھے ہیں

    تم سے بچھڑ کر ہم نے شہ رگ نہیں کاٹی

    تم کیا جانو شب فرقت کے عذاب جان لیوا تو ہیں مگر

    عشق کی اس دھیمی آنچ پر

    جلنے کا جو مزہ ہے وہ تمہارے میکدے کے

    جام توڑ توڑ کر بھی نہ ملا ہم کو

    دیکھو یہ جو چار سو ویرانیاں تنہائیاں اور خاموشیاں ہیں

    یہ تمہارے دیس سے ہی آئی ہیں

    اب رفاقت کے شب و روز کا اتنا تو حق ہم پر واجب ہے

    کہ تمہاری دی ہوئی حسرتوں کو

    دل کے مدفن پر تھوڑی سی جگہ دے دیں

    سنو ہم زندہ ہیں زندان محبت میں

    جو اگر ہو کبھی ممکن تو کوئی قصہ وفا کا

    ہمارے نام لکھ دینا

    ہم شہر محبت کے ڈسے ہوئے مکیں ہیں

    ہماری روحوں کا حوالہ بس پیار لکھ دینا

    ہمارے دل کے مدفن پر یادوں کے گلاب سجانا

    جو تمہارے شہر کی ہوائیں ہیں

    ان کو ہماری گلی کا پتہ دے دینا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے