Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روپ نگر کی شہزادی

شائستہ مفتی

روپ نگر کی شہزادی

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    خواب اک خواب میں جو دیکھا ہے

    ہے تخیل کہانیوں جیسا

    قصۂ حسن و عشق کی تمثیل

    کاکل شب جوانیوں جیسا

    گزرے وقتوں کی اک کویتا ہو

    خالی محلوں میں ڈھونڈھتی ہو کسے

    لے کے ہاتھوں میں پیار کی زنجیر

    خالی نظروں سے پوچھتی ہو کسے

    نیند میں سوچتی ہوئی آنکھیں

    جاگتے میں رہیں جو سوئی سی

    جانے کس سمت چل پڑے ہیں قدم

    بھولی بسری ادا وہ کھوئی سی

    جانے کیوں سکھ نہ مل سکا تجھ کو

    خالی جھولی رہی وفاؤں کی

    دل برباد جھیلتا ہی رہا

    رت نہ بدلی کبھی جفاؤں کی

    لوگ کہتے ہیں حسن کی تصویر

    ایسی تصویر جو ادھوری تھی

    فاصلہ رہ گیا جو تھا دل میں

    ہاتھ بھر کی فقط یہ دوری تھی

    وقت کے آسمان پر جانم

    تارے انگار سے چمکتے ہیں

    یاد رکھتا ہے ان کو ایک جہاں

    دامن عشق پر جو جلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے