سائے
ایسی راتیں بھی کئی گزری ہیں
جب تری یاد نہیں آتی ہے
درد سینے میں مچلتا ہے مگر
لب پہ فریاد نہیں آتی ہے
ہر گنا سامنے آ جاتا ہے
جیسے تاریک چٹانوں کی قطار
نہ کوئی حیلۂ تیشہ کاری
نہ مداوائے فرار
ایسی راتیں بھی ہیں گزری مجھ پر
جب تری راہ گزر میں سائے
ہر جگہ چار طرف تھے چھائے
تو نہ تھی تیری طرح کے سائے
سائے ہی سائے تھے لرزاں لرزاں
کبھی آئے کبھی بھاگے کبھی بھاگے کبھی آئے
سائے ہی سائے تھے تری راہ گزر کے سائے
ایسی راتیں بھی ہیں گزری مجھ پر
جب تری یاد نہیں آتی ہے
لب پہ فریاد نہیں آتی ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 54)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.