Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سائے کا اضطراب

ثروت زہرا

سائے کا اضطراب

ثروت زہرا

MORE BYثروت زہرا

    آج تم تک پہنچ کر

    تمہاری آنکھوں کے آئینوں میں جھانک کر

    خود کو ٹٹولا

    تو معلوم ہوا کہ

    میرا جسم تو تم تک آتے آتے

    کہیں بیچ رستے میں گم ہو گیا تھا

    میرا دل!!

    کسی اور سینے میں دبا دیا گیا تھا

    مرے ہونٹ

    سرخیوں کی تہوں کے نیچے

    پڑے پڑے سیاہ ہو چکے تھے

    میری خوشبو

    جو میں تمہارے لیے لا رہی تھی

    کسی پچھلے جھونکے نے

    اپنے جسم میں ٹانک لی تھی

    میرا خواب

    اپنی رات کی کوکھ میں

    غلطی سے کسی اور کے لیے

    صبح کا پہلا حرف رکھ چکا تھا

    میرے قلم کی روشنائی کو

    لفظ کا ایک سمندر پی چکا تھا

    اور میری آنکھوں کی پتلیوں میں ناچتی روشنی کی

    کسی سراب سے دوستی ہو چکی تھی

    اور اب وہ شاید اسی کے ساتھ بہہ رہی ہے

    سو اب تمہاری آنکھوں کے آئینوں میں

    میں نہیں

    صرف ایک سائے کا اضطراب

    ڈولتا نظر آ رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے