ساحل
چلو چلیں ہم کنار دریا
جمود دیکھیں فراز دیکھیں
حقیقتوں میں مجاز دیکھیں
سکوت دیکھیں شہاب دیکھیں
دھڑکتے تاروں کا ساز دیکھیں
چلو چلیں ہم کنار دریا
یہ راز کیسے ہیں قہر آگیں
شفق کی کلیاں ہیں زہر آگیں
وجود انساں پہ ہیں سلاسل
رموز دوراں میں مہر آگیں
چلو چلیں ہم کنار دریا
یہ مستیوں پہ جمود کیوں ہے
سرور وجداں کبود کیوں ہے
سکوت ہر جا ہے مستقر کیوں
یہ لا مکانی شہود کیوں ہے
چلو چلیں ہم کنار دریا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.