Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحلوں سے کہو، میں نہیں آؤں گا

کمار پاشی

ساحلوں سے کہو، میں نہیں آؤں گا

کمار پاشی

MORE BYکمار پاشی

    ساحلوں سے کہو، میں نہیں آؤں گا

    اب کسی شہر کی رات میرے لیے جگمگائے نہیں

    دھوپ بوڑھے مکانوں کی اونچی چھتوں پر مرا نام لے کر بلائے نہیں

    میں نہیں آؤں گا

    یاد آتا ہے، اک دن کسی سے کہا تھا

    تجھے پہن کر دور کے شہر کی اجنبی دھرتیوں میں اتر جاؤں گا

    میں عقیدہ ہوں: مر جاؤں گا

    یاد آتا ہے، اک دن کسی نے کہا تھا

    میں تیرے لیے، تیرے احساس کی وادیوں کی گھنی چھانو میں پر سکوں

    نیند سو جاؤں گی

    بے صدا لفظ ہوں، تیری آنکھوں میں کھو جاؤں گی

    یاد آتا ہے، اک دن مرے روبرو: ایک پر شور اور بیکراں بحر تھا

    یاد آتا ہے، اک دن مرے روبرو: میں کوئی جاگتا جگمگاتا ہوا

    ڈوبتا شہر تھا

    ایک آواز تھی: دوریوں سے بلاتی ہوئی

    ایک آواز تھی، دور کے اک اکیلے پہاڑی نگر کے انوکھے سے منظر

    دکھاتی ہوئی

    مجھ سے چھو کر کہیں دور جاتی ہوئی

    وقت مجھ سے پرے

    وقت تجھ سے پرے

    میں عقیدہ ہوں

    تو بے صدا لفظ ہے

    اپنے اپنے بدن کے الاؤ میں جل جائیں گے

    دور کے

    جگمگاتے ہوئے

    منتظر ساحلوں سے کہو

    ہم نہیں آئیں گے

    ہم نہیں آئیں گے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ساحلوں سے کہو، میں نہیں آؤں گا نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : Intekhab-e- kumaar paashii (Pg. 44)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے