Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحرہ

MORE BYاشفاق احمد صائم

    وہ ساحرہ تھی یا کسی خیال کا وجود تھی

    خودی میں ایک خواب تھی یا خواب کی نمود تھی

    وہ آنکھ تھی یا جل رہے تھے سرد رات کے دیے

    وہ سانس تھی کہ چل رہے تھے خوشبوؤں کے قافلے

    وہ رہ گزر پہ چل رہی تھی منظروں کے درمیاں

    وہ سائباں کئے ہوئے تھی سر پہ اس کے کہکشاں

    اتر کے دل کی وادیوں میں ایک کام کر گئی

    تمازتوں کے شہر میں حسین شام کر گئی

    جمال حسن یار کی وفا بھی کیا ہی خوب تھی

    کمال دلبری کی وہ ادا بھی کیا ہی خوب تھی

    وہ تتلیوں کے رنگ سا بنا ہوا تھا پیرہن

    گلاب موسموں میں جیسے گھل رہا تھا گل بدن

    وہ جگنوؤں کے دیس میں کھلی کھلی سی چاندنی

    وہ چاندنی کے بھیس میں رکے رکے سے مہر و ماہ

    وہ منظروں پہ کھل رہا تھا اس کا حسن جاوداں

    قدم قدم پہ ہو رہے تھے اس پہ آ کے مہرباں

    وہ بولتی تو لفظ اس کے ہونٹ چومتے تھے نا

    وہ گنگنا رہی تھی تو شجر بھی جھومتے تھے نا

    وہ زلف تھی کہ رات کا سماں بنا رہی تھی یار

    وہ مسکرا کے منظروں کا دل جلا رہی تھی یار

    وہ دھڑکنوں کے ساز پر بھی زندگی کا رقص تھا

    وہ آئنہ مثال تھی یا خوشبوؤں کا عکس تھا

    وہ چوڑیوں کی تال پر بھی کیف تھا فضاؤں میں

    وہ سرمئی سی شام میں کسی حسین گاؤں میں

    تھی روبرو تو یوں لگا کہ چاند آ گیا کوئی

    فلک پہ آٹھ رنگ کی دھنک بنا گیا کوئی

    وہ ہاتھ تھام کر مرا چلی تو پھول کھل اٹھے

    وہ طاقچوں میں منتظر چراغ خود ہی جل اٹھے

    وہ ساتھ ساتھ تھی تو پھر زماں بدلنے لگ گئے

    زماں تو پھر زماں بھلا جہاں بدلنے لگ گئے

    گزار لی جو اس کے سنگ زندگی تمام تھی

    بڑی حسین صبح تھی بڑی حسین شام تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے