Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سال نو

MORE BYقمر جہاں نصیر

    آؤ ہم جشن منائیں کہ یہ دھرتی اپنی

    یہ جہاں دیدہ معمر دھرتی

    اس کی زلفوں کی سیاہی میں بڑھا

    ایک اور تار سفید

    جھریاں چہرے کی حیرانی نگاہوں میں سموئے دیکھیں

    تیزرو قدموں سے بڑھتی ہوئی اک اور شکن

    جیسے بچھڑی ہو کسی میلے میں

    دل کی شریانوں میں سرخی کی جگہ زردی ہے

    روشنی رنگ کے طوفان میں فرصت کس کو

    کوئی پوچھے اس سے

    دل کی رفتار ہوئی جاتی ہے دھیمی کیوں کر

    اس کے سینے میں ہیں مدفون دکھوں کے انبار

    اپنی ہی کوکھ سے جنمے ان زمیں زادوں کے

    قہقہے کھوکھلے سن سن کے پھٹا جاتا ہے دل دھرتی کا

    اور وہ سوچتی ہے

    کھو گئے کیوں وہ شب و روز مرے

    میری باہوں میں ہمکتے تھے وہ طفل معصوم

    جن کے ہونٹوں پہ تبسم کے طلائی سکے

    اور آنکھوں میں تھیں خوابوں کی روپہلی کرنیں

    دل کے گوشوں میں امنگوں کی دھنک پھیلی تھی

    اور اب حال یہ ہے

    ان کے ہونٹوں پہ کھنکتے ہوئے سکے جعلی

    خوشبوئیں تیز مگر رنگ جھوٹے

    رات کے پچھلے پہر چیختے ہیں

    روح سے عاری ہیں پنجر ان کے

    خوف انہونی کا بے چین کیے رہتا ہے

    بد نظر کوئی لگی کھا گئی خوشیاں ان کی

    میرے خالق مری تکوین کے ماہر فنکار

    اس نئے سال میں واپس کر دے

    ان کی آنکھوں کی چمک ہیرے سی

    ان کے ہونٹوں کی ہنسی موتی سی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے