سامراج کی شکست
دلچسپ معلومات
(گوا کی فتح پر)
مادر ہند کے ماتھے کی شکن دور ہوئی
چار سو سال کی ذلت کا نشاں
شکر ہے مغربی طاقت کی عفونت بھری سانس
ٹوٹ کر ڈوب گئی ختم ہوا افسانہ
اب گوا میں نہ کوئی غیر جمائے گا قدم
حریت عظمت و عزت کا مقدس پرچم
خوش نما ساحلی میدانوں پہ لہرائے گا
جل پری گائے گی آزادی کا گیت
لہریں اٹھ اٹھ کے سلامی دیں گی
گنگنائیں گی ہوائیں کہ گیا دور خزاں
مادر ہند کے ہونٹوں پہ تبسم ہوگا
اور پیشانی پہ سندور کا اک نقطۂ سرخ
اس سپاہی کی ہمیں یاد دلائے گا سدا
خون کا جس نے دیا باغ وطن کو تحفہ
گرچہ گمنام رہا داد کا طالب نہ ہوا
آہ گمنام سپاہی تری تربت کو سلام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.