Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سانپ! آ کاٹ مجھے

گوہر نوشاہی

سانپ! آ کاٹ مجھے

گوہر نوشاہی

MORE BYگوہر نوشاہی

    سانپ! آ کاٹ مجھے ایڑی پر

    میں تجھے دانۂ گندم کی قسم دیتا ہوں

    شہر کے اونچے مکانوں پہ چمکتا سورج

    مجھ سے کہتا ہے کہ تو ننگا ہے

    اور مری روح مجھے کہتی ہے

    جسم کو ڈھانک مری شہر میں تذلیل نہ کر

    مجھ کو احساس ہے میں ننگا ہوں

    صبح کے نور کے مانند مجھے

    کوئی ملبوس ازل سے نہ ملا

    سبز پتوں نے سہارا نہ دیا

    سانپ! آ کاٹ مجھے

    بخش دے موت کا ملبوس مجھے

    دیکھ اب جسم مرا

    دن کی گرمی سے جھلستا ہے کبھی

    اور پھر رات کی سردی سے ٹھٹھرتا ہے کبھی

    اور مری روح مجھے کہتی ہے

    جسم کو ڈھانک مری شہر میں تذلیل نہ کر

    سانپ! آ کاٹ مجھے ایڑی پر

    اور مرے جسم کو گھلتا ہوا تانبا کر دے

    صبح کا نور جسے دیکھ کے شرما جائے

    اور مری روح کہے

    اب تجھے موت نہیں آئے گی

    میں تجھے دانۂ گندم کی قسم دیتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 222)
    • Author : Khalilur Rahman Azmi
    • مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے