Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساتھی میرے

مونا شہزاد

ساتھی میرے

مونا شہزاد

MORE BYمونا شہزاد

    ساتھی میرے

    آؤ کچھ اور دیر میرا ساتھ نبھاؤ

    ساحل زندگی پر چند قدم اور میرے سنگ ملاؤ

    ہجر کی تیز سرخ آندھی چل پڑی ہے

    اور میری ان یتیم و بیکس تنہائیوں میں

    بیوہ ماں کی طرح بین کرتی پاگل ہوائیں بولتی ہیں

    میں ساکت و جامد کھڑی

    خاموش لب بھینچے تجھے دیکھتی ہوں

    اور سوچتی ہوں

    کاش ایسا ہو

    تو پڑھ سکے میری سوچ کو

    ہیں بچیں اب فقط چند مستعار سانسیں میری

    نظر میں بھی ہیں کچھ عجب سی دھندلاہٹیں

    ضرب پڑ چکی ہے نقارۂ کوچ پر

    عزرائیل نے جکڑ رکھی ہیں میری یہ بانہیں

    میں حد سے زیادہ مجبور ہوں

    تم تو سمجھ جاؤ ان مجبوریوں کو

    چلو اس بہتے وقت کو امر بناؤ

    ساتھ میرے چند اور ساعتیں بتاؤ

    آج پھر سنگ میرے تارے گنواؤ

    ہے اب میرا سفر مجاز سے حقیقی کی جانب

    ایک الوداعی بوسہ

    میرے ماتھے پر ثبت کرو

    مجھے اپنی اس محبت سے آزاد کرو

    میری مٹھیوں میں ہیں بہت سی یادوں کے جگنو

    کئی رنگ دار تتلیوں کے رنگ

    مجھے ان تمام یادوں سے آزاد کرو

    ایک بار مٹھی کھول کر مجھے اڑ جانے دو

    ساتھی میرے

    بس اتنا ہی تمہارا میرا ساتھ تھا

    چلو اب تم واپس لوٹ جاؤ

    ڈھلتے سورج کی نارنجی روشنی میں

    میں بھی لوٹ جاتی ہوں

    افق کے اس پار

    دوبارہ ملنے کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے