Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساون کا آخری دن

وزیر آغا

ساون کا آخری دن

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    ساون

    تیری بھیگی پلکیں

    جھکی ہوئی اچھی لگتی ہیں

    ٹپ ٹپ گرتی نرمل بوندیں

    شب بھر ٹین کی ٹھنڈی چھت پر

    نازک سی پوروں سے ٹائپ کرتی ہوئی

    اچھی لگتی ہیں

    گئے دنوں کے نام

    معطر خط لکھتی اچھی لگتی ہیں

    چھت کے نیلے کاغذ کے نیچے میں خود بھی

    جیسے اک میلا سا کورا کاغذ ہوں

    میرے بدن پر

    پوروں کی میٹھی ضربوں سے

    لفظوں کے سائے اترے ہیں

    خط کے سارے شبد مجھے پہچان گئے ہیں

    کیا لکھا ہے

    کیا جانوں میں کیا لکھا ہے

    کون سی ایسی انہونی سی بات تھی جس نے

    برسوں پہلے

    نہ کہنے کے پلو سے خود کو باندھا تھا

    اور پھر دل کی ڈولی میں محبوس ہوئی تھی

    اتنے لمبے بوجھل سالوں

    خود سے بھی وہ چھپی رہی تھی

    آج اسے کس مجبوری نے

    لفظوں کے لب چھو لینے پر اکسایا ہے

    گئے دنوں کے نام یہ نامہ لکھوایا ہے

    ساون کا یہ آخری دن ہے

    کل جب بھادوں آ جائے گا

    ٹین کی چھت پر اپنے اجلے پر پھیلانا

    آنے والی سرخ رتوں کے

    خوابوں میں جب کھو جائے گا

    سب آوازیں تھم جائیں گی

    پلکیں تھک کر سو جائیں گی

    گئے دنوں کا نام

    منوں مٹی کے نیچے دب جائے گا

    اگلا ساون کب آئے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے