ساون
ساون کا مہینہ یہ رم جھم گھنگھور گھٹائیں کیا کہنا
احساس کی شدت دل مضطر بے چین نگاہیں کیا کہنا
چھم چھم کی صدا یہ اودی گھٹا بکھرے ہوئے موتی سبزے پر
کلیوں کا تبسم گل رقصاں پی پی کی صدائیں کیا کہنا
دل ان کی محبت پہ نازاں میں ایسے تصور کے صدقے
وہ ساتھ ہیں ساحل ہے میں ہوں بانہوں میں ہیں بانہیں کیا کہنا
جی چاہتا ہے اس عالم میں کچھ اپنی کہیں کچھ ان کی سنیں
ویسے تو وہ آتے رہتے ہیں ایسے میں جو آئیں کیا کہنا
ہر روز تصور میں اکثر ہوتی ہیں ملاقاتیں ان سے
تسکین نظر ہو جاتی ہے وہ آئیں نہ آئیں کیا کہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.