یہ تمہارے ہاتھوں میں دل تھما ہی اسی لئے رہا ہے کہ تم اسے توڑ دو
بھلے ٹوٹ جاؤ گی خود بھی تم
یہ گلے لگائے گا تم کو اور
کسی بم کی طرح پھٹے گا پھر
اسے صرف وصل نہیں
فراق بھی چاہیئے
کہ یہ نظم کہہ سکے ہجر پر
یہ وہ لڑکا ہے
جسے جون بن کے دکھانا ہے
اسے شاعری سے ہی نام اپنا کمانا ہے
اسے تم نہیں اسے فارحہ کوئی چاہیئے
اسے شاعری کے لیے گلہ کوئی چاہیئے
اسے تم نہیں
اسے مصرع چاہیئے
ساؤدھان
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.