Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سایۂ گریزاں

صلاح الدین پرویز

سایۂ گریزاں

صلاح الدین پرویز

MORE BYصلاح الدین پرویز

    دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت

    درد سے بھر گیا بہت

    روئے ہیں ہم ہزار بار

    در پہ تمہارے بیٹھ کے

    چلمن اٹھا کے ایک دن

    دیکھا نہیں جناب نے

    دیر نہیں حرم نہیں در نہیں آستاں نہیں

    بیٹھے ہیں رہ گزر پہ ہم

    شاید جناب کا گزر اس رہ گزر سے ہو کبھی

    ہم دیکھ لیں گے گر تمہیں

    آنکھوں میں دید آئے گی

    ہم کو نوید امن کی تھوڑی سی بھیک چاہیے

    تھوڑا سا تم کو دیکھ کے

    ہلچلیں مچی ہیں جو سینۂ سوز میں بہت

    تھوڑا سا چین پائیں گی

    وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے اپنا ہاتھ

    ہم کو حریص لذت آزار سوچ کے

    اور اس فریب میں وہ خود

    اک رات خواب میں آ گئے

    بوسہ دیا شراب بھی دی

    آنکھوں کو چوم چوم کر ہم سے کہا

    کہ اب تو وحشت دل و دماغ

    آتش میں جا کے پھینک دے

    اب بھی سنبھل وگرنہ پھر

    اک ایسی شب بھی آئے گی

    سایۂ گریزاں ہو کے جب

    تجھ کو وہ چھوڑ جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Banam-e-Ghalib (Pg. 40)
    • Author : Salahuddin Parvez
    • مطبع : Educational Publishing House, Aligrah (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے