میں نے اپنے گھر کی ساری کھڑکیاں سب دروازے
کھول دیے ہیں
سرخ، سنہری سنگ اوشا بھی آئے
کچے دودھ سے منہ دھو کر چندا بھی آئے
تیز نکیلی دھوپ بھی جھانکے
نرم، سہانی ہوا بھی آئے
تازہ کھلے ہوئے پھولوں کی
من موہن خوشبو بھی آئے
دیس دیس کی خاک چھانتا ہوا کوئی سادھو بھی آئے
اور کبھی بھولے سے
شاید
تو بھی آئے
یگوں یگوں سے
میں نے
اپنے دل کی ساری کھڑکیاں سب دروازے
کھول رکھے ہیں
- کتاب : Chand Chiragh (Pg. 38)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.