سب دن ایک جیسے نہیں ہوتے
کل کا دن تو ایسا نہیں تھا
جیسا آج کا ہے
ہر دن اپنی اپنی گپھا میں
چھپا
جب سویرے سویرے
ہم سے سامنا کرتا ہے
تو کہتا ہے
آج کا دن گزارو تو جانیں
اور ہم
کمر بستہ ہو جاتے ہیں
آج کے دن کے گزارنے کو
وہ دن ہم گزار لیتے ہیں
اور ہم اس گزرے ہوئے
دن کو
پیچھے پلٹ کر دیکھتے ہیں
سورج کے ساتھ
ڈوبتے
اندھیرے میں منہ چھپاتے
بہت ٹھونک کر آیا تھا
خود کو
جیسے ہمیں یہ دن گزارنے نہ دے گا
اور گڑگڑائیں گے ہم
اس کے سامنے
اور اپنی گردن جو ہم ہمیشہ
اکڑی رکھتے ہیں
اس کے سامنے جھکا دیں گے
اور اپنی آنکھیں
پھٹی پھٹی کر کے اس کے سامنے التجا کریں گے
کہ آج کا دن ویسا ہی گزرے
جیسا
ایک دن گزارا تھا
جیسے ہم کبھی نہیں بھولتے
بھلے سے
سارے دن ایسے ویسے گزرتے رہیں
ہم نہیں جھکائیں گے اپنی
گردن
اور لگا دیں گے اس میں
ہمیشہ کے لیے
کلف
جو اس کے سامنے ہمیں
جھکنے نہیں دے گا
بھلے وہ دن کتنا ہی برا گزرے
- کتاب : hairat ke us paar (Pg. 15)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.