Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب جانتے ہیں علم سے ہے زندگی کی روح

اکبر الہ آبادی

سب جانتے ہیں علم سے ہے زندگی کی روح

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    سب جانتے ہیں علم سے ہے زندگی کی روح

    بے علم ہے اگر تو وہ انساں ہے نا تمام

    بے علم و بے ہنر ہے جو دنیا میں کوئی قوم

    نیچر کا اقتضا ہے رہے بن کے وہ غلام

    تعلیم اگر نہیں ہے زمانہ کے حسب و حال

    پھر کیا امید دولت و آرام و احترام

    سید کے دل میں نقش ہو اس خیال کا

    ڈالی بنائے مدرسہ لے کر خدا کا نام

    صدمے اٹھائے رنج سہے گالیاں سنیں

    لیکن نہ چھوڑا قوم کے خادم نے یہ کام

    دکھلا دیا زمانہ کو زور دل و دماغ

    بتلا دیا وہ کرتے ہیں کرنے والے کام

    نیت جو تھی بخیر تو برکت خدا نے دی

    کالج ہوا درست بہ صد شان و احتشام

    سرمائے میں کمی تھی سہارا کوئی نہ تھا

    سید کا دل تھا درپئے تکمیل انتظام

    آخر اٹھا سفر کو وہ مرد خستہ پئے

    احباب چند ساتھ تھے ذی علم و خوش کلام

    قسمت کہ رہبری سے ملی منزل مراد

    فرماں روائے ملک دکن کو کیا سلام

    حالت دکھائی اور ضرورت بیان کی

    خوبی ث التماس کیا قوم کا پیام

    رحم آ گیا حضور کو حالت پہ قوم کی

    پھر کیا تھا موجزن ہوا دریا فیض عام

    ماہانہ دو ہزار کیا اک ہزار ث

    امید ث زیادہ عطا تھی یہ لا کلام

    اکبرؔ کی ی دعا ہے خدا کی جناب میں

    تا حشر اس رئیس و ریاست کو ہو قیام

    کیا وقت پر ہوئی ہے کہ بے احتجاج فکر

    تاریک اپنی آپ ہے فیاضی نظام

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے