سب کھیل تماشا ختم ہوا
جب شام کی پلکیں تھرائیں
یادوں کی آنکھیں بھر آئیں
ہر لہر میں ایک سمندر تھا
جو دل کو بہا لے جاتا تھا
ساحل سے دور جزیروں پر
دل بہتے بہتے ڈوب گیا
پھر رات ہوئی
پھر ہوا میں آنسو گھلنے لگے
پھر خوابوں کی محرابوں میں
میں گھر کا رستہ بھول گیا
پھر سانس سے پہلے موت آئی
اور کھیل تماشا ختم ہوا
میں بیچ گلی میں کیسے گر کر
ٹوٹ گیا
- کتاب : Raah-daari mein gunjti nazm (rekhta website) (Pg. 111)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.