Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب نے مینا کو چوما

مظفر حنفی

سب نے مینا کو چوما

مظفر حنفی

MORE BYمظفر حنفی

    کل اپنے پائین باغ میں ہم نے مینا پکڑی تھی

    کالے مخمل جیسے اس کے پر تھے چونچ سنہری تھی

    اس کے واسطے ایمن اک پیتل کا پنجرا لائے تھے

    آپی نے بھی تین کٹورے چاندی کے منگوائے تھے

    بچے خوش تھے مینا سب سے باتیں کرنے والی ہے

    خوب مزے سے چیکو اور انگور کترنے والی ہے

    لیکن مینا پھڑ پھڑ کرتی پنجرے میں چکرانے لگی

    اے لو اب وہ سر اپنا دیواروں سے ٹکرانے لگی

    فیضی بولا مینا کے بھی بچے ہوں گے کیوں امی

    ایمن کہتا تھا سب بھوکے پیاسے ہوں گے نا عرشی

    مل جل کر ہم سارے بچے ایک نتیجے پر پہنچے

    سب نے مینا کو چوما اور باغ میں جا کر چھوڑ آئے

    کل اپنے پائین باغ میں ہم نے مینا پکڑی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے