کل اپنے پائین باغ میں ہم نے مینا پکڑی تھی
کالے مخمل جیسے اس کے پر تھے چونچ سنہری تھی
اس کے واسطے ایمن اک پیتل کا پنجرا لائے تھے
آپی نے بھی تین کٹورے چاندی کے منگوائے تھے
بچے خوش تھے مینا سب سے باتیں کرنے والی ہے
خوب مزے سے چیکو اور انگور کترنے والی ہے
لیکن مینا پھڑ پھڑ کرتی پنجرے میں چکرانے لگی
اے لو اب وہ سر اپنا دیواروں سے ٹکرانے لگی
فیضی بولا مینا کے بھی بچے ہوں گے کیوں امی
ایمن کہتا تھا سب بھوکے پیاسے ہوں گے نا عرشی
مل جل کر ہم سارے بچے ایک نتیجے پر پہنچے
سب نے مینا کو چوما اور باغ میں جا کر چھوڑ آئے
کل اپنے پائین باغ میں ہم نے مینا پکڑی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.