Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبائے صحرا

شمیم علوی

صبائے صحرا

شمیم علوی

MORE BYشمیم علوی

    بے داغ وسعتوں کی آہوئے بے باک

    تیرے ایک ہی مشک بیز جھونکے نے

    یادوں کے دریچے کھول دیے ہیں

    جھلستی دوپہروں میں

    گھنے پیپل کی چھاؤں میں

    جھولا جھولتی ہم جولیاں

    خوش گلو چاڑھے کی آواز میں

    ریگ زاروں کے گیت

    کن رس ہوئے جاتے ہیں

    برسات کی آبنوسی رات کا منظر

    کھلے آسمان تلے بان کی ٹھنڈی چارپائی پر

    چادر تان کر

    دھلے تاروں کی جھلملاہٹ

    دید رس ہوئی جاتی ہے

    ساون رت میں گیلی سوندھی مٹکی مہکار

    چڑھی نہروں کی سلونی ساونی تھی مشک بار

    سبحان تیری قدرت کی

    صدائیں بھی عجب تھیں

    ڈال ڈال کو کئی کوئل کی

    ادائیں بھی غضب تھیں

    میں چشم تصور سے

    ان چندھیا دینے والے روشنیوں سے

    نظریں بچا کر

    اس بزم نشاط میں جھانک لیتی ہوں

    کہ

    ہر شے اپنے اصل کو ڈھونڈھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے