Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبق

MORE BYاسلم نور اسلم

    کہیں کہیں پہ ہری سی شاخیں

    ہیں اپنے غنچوں پہ مسکراتی

    کہیں کہیں پہ ہیں سوکھے پتے

    اداسیوں کے سبق سناتے

    کہیں کہیں پہ گلوں پہ بھنورے

    محبتوں کی کہانی لکھتے

    کہیں کہیں پہ گلاب عشق کے

    کتاب دل میں ہیں سوکھے ملتے

    کہیں پہ دریا کہیں پہ صحرا

    کہیں بہاریں کہیں خزائیں

    کہیں تماشا کہیں خاموشی

    کہیں پہ فصلوں کا لہلہانا

    کہیں پہ بنجر زمیں ٹھکانہ

    کہیں پہ بارش قہر سی برسے

    کہیں زمیں اک قطرے کو ترسے

    کہیں فضاؤں میں شوخیاں سی

    کہیں پہ بکھری اداسیاں سی

    کسی کی آنکھوں میں مست جگنو

    نئی عبارت کے لفظ لکھتے

    کسی کی پلکوں پہ خواب ٹوٹے

    عجب اداسی میں ڈوبے ڈوبے

    عجب سے منظر عجب سے قصے

    حوالے مجھ کو دکھا رہے ہیں

    کہانی کوئی سنا رہے ہیں

    سبق یہ مجھ کو پڑھا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے