سبق
کہیں کہیں پہ ہری سی شاخیں
ہیں اپنے غنچوں پہ مسکراتی
کہیں کہیں پہ ہیں سوکھے پتے
اداسیوں کے سبق سناتے
کہیں کہیں پہ گلوں پہ بھنورے
محبتوں کی کہانی لکھتے
کہیں کہیں پہ گلاب عشق کے
کتاب دل میں ہیں سوکھے ملتے
کہیں پہ دریا کہیں پہ صحرا
کہیں بہاریں کہیں خزائیں
کہیں تماشا کہیں خاموشی
کہیں پہ فصلوں کا لہلہانا
کہیں پہ بنجر زمیں ٹھکانہ
کہیں پہ بارش قہر سی برسے
کہیں زمیں اک قطرے کو ترسے
کہیں فضاؤں میں شوخیاں سی
کہیں پہ بکھری اداسیاں سی
کسی کی آنکھوں میں مست جگنو
نئی عبارت کے لفظ لکھتے
کسی کی پلکوں پہ خواب ٹوٹے
عجب اداسی میں ڈوبے ڈوبے
عجب سے منظر عجب سے قصے
حوالے مجھ کو دکھا رہے ہیں
کہانی کوئی سنا رہے ہیں
سبق یہ مجھ کو پڑھا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.