سبھی چل رہے تھے
کوئی سامنے اور کوئی پیچھے
کوئی ساتھ ساتھ
سبھی چل رہے تھے
کوئی یہ طے کر کے چل رہا تھا کہ کہاں جانا ہے
کوئی یوں ہی ساتھ ہو لیا تھا
کوئی کسی کو ڈھونڈنے نکلا تھا
سبھی چل رہے تھے
شمع کی طرح
مومی وجود
روشن رکھے ہوئے
کوئی کہاں چھوٹا کوئی کہاں رہ گیا
کس کو کیا ملا
کسی کو خبر نہ تھی
سبھی چل رہے تھے
اس گہری خندق کی اور
جس میں سب کی آتمائیں
صدیوں سے پڑی سوکھ رہی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.