یہ بدلتے ہوئے موسموں کا سماں
جگمگاتی ہوئی شوخ پگڈنڈیاں
لہلہاتی ہوئی دھان کی بالیاں
گنگناتی ہوئی نہر پر چکیاں
کارخانوں میں لوہا پگھلتا ہوا
اور کھلیان سونا اگلتا ہوا
گاؤں کو فخر ہے شہر کو ناز ہے
وہ اگر ایک نغمہ تو یہ ساز ہے
اس نئی زندگی کا یہ اعجاز ہے
دیش بھر کی یہ بھرپور آواز ہے
اپنی دھرتی کو جنت بداماں کریں
کوہ کو کاٹ کر ہم گلستاں کریں
خود کفالت کے جذبے سے معمور ہیں
خواب کیا اب بھی تعبیر سے دور ہیں
خود ہی مالک ہیں ہم خود ہی مزدور ہیں
ہاتھ مصروف ہیں ذہن مسرور ہیں
کتنی مردہ زمینوں میں جاں پھونک دی
اپنی فصلوں میں تاب و تواں پھونک دی
یہ بدلتے ہوئے منظروں کا سماں
جگمگاتی ہوئی شوخ پگڈنڈیاں
لہلہاتی ہوئی دھان کی بالیاں
گنگناتی ہوئی نہر پر چکیاں
کارخانوں میں لوہا پگھلتا ہوا
اور کھلیان سونا اگلتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.