سچ
ازل سے اس کی سلطنت کو کوئی مانتا نہیں
جو دل میں آ کے جھانک لے تو جیسے جانتا نہیں
پر اب تو مان جھوٹ کی نفی نہ کر
نفی نہ کر کہ جھوٹ ہے
سچ کی ساری سلطنت کا واسطہ
نفی نہ کر کہ جھوٹ ہے
نطق پر خطاب میں
آب و خاک و باد میں
معاملے مکالمے تکلفات و حادثے
میں دوست یار مہرباں
کھیت کھیت رینگتا ہے جھوٹ بہتے آب میں
سینچتا ہے نور جھوٹ شہر کے مکان میں
بھاگتا ہے تیز تیز جھوٹ تیز کار میں
جھوٹ کالے حرف کی بلند بانگ سرخیاں
جھوٹ عہد کہنہ کی دبیز لن ترانیاں
جھوٹ اس لئے کہ سچ کا دور تک پتہ نہیں
یہ تیرا صرف وہم ہے میں سچ سے بد گماں نہیں
ہر اک نقیب سچ کا لہکے جھوٹ کے الاؤ میں
گماں کو خشت کر کے سچ کی نیو ڈالتا رہا ہے
جھوٹ کی نفی نہ کر
کہ سچ کی دودھیا لکیر دور جھلملا سکے
- کتاب : Naqsh Ber Aab (Pg. 66)
- Author : Abrarul Hasan
- مطبع : Scheherzade
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.