سچ
سچ کہاں ہے
تاریخ کے اوراق میں
تاریخ سے بڑا دھوکہ تو کچھ نہیں
تاریخ تو اپنے اپنے
دلالوں کے ما تحت رہی
کوئی جھوٹ کس طرح سچ میں تبدیل ہو جاتا ہے
اس کا جواب دینے کے لئے سیتا باقی نہ رہی
ہر اس موڑ پہ بات ادھوری رہ گئی
جو اگر مکمل ہو جاتی
تو اہل فساد کا کاروبار کیسے چلتا
تو کیا کسی چیز کو حلال کرنے کے لئے
حرام کی آمیزش درکار ہے
کہیں ایسا تو نہیں
رسول کے نام لیوا
ابوجہل کے راستے پر چل پڑے ہوں
کہیں ایسا تو نہیں فلسفۂ شہادت کا درس
یزید دے رہا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.