Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سچ کہنا ہے

اشونی یادو

سچ کہنا ہے

اشونی یادو

MORE BYاشونی یادو

    اے تخت نشیں لوگو تم نے

    یہ کیسا ملک بنا ڈالا

    ہر حصہ میں ہے زخم بہت

    ہر شکل پہ ماتم چھایا ہے

    قطرہ قطرہ خوں بہتا ہے

    ریزہ ریزہ سب مرتے ہیں

    ہر لمحہ اک ڈر رہتا ہے

    کوئی سایا جانے کہاں سے

    آ دھمکے پھر کھا ہی جائے

    ہم ڈرتے ہیں سب ڈرتے ہیں

    سب کا ڈرنا لازم بھی ہے

    ان کمروں میں چیخ رہی ہے

    سچ کہنے والی خاموشی

    سچ سن نے والی اک عادت

    سچ لکھنے والے کچھ پاگل

    ہیں ضبط کہیں پر لوگ یہاں

    کوئی کھوجے آخر ان کو

    ہاں ان لوگوں میں ہمت ہے

    توپوں کے آگے رکھ دیں گے

    کچھ گیت کہانی نظم قلم

    کچھ دیواریں پوتی جائیں گی

    کچھ وعدے لکھے جائیں گے

    وہ دہشت توڑی جائے گی

    کچھ پتلے پھونکے جائیں گے

    ڈفلی پہ راگ بنے گی پھر

    تب ایک مشعل جلے گی پھر

    زنجیریں تلواریں توپیں

    یہ سب غائب ہو جائیں گی

    ہم پھر سے تب مسکائیں گے

    ہم پھر سے سچ کہہ پائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے