Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سچائی

MORE BYبنے میاں جوہر

    آؤ بچو سامنے بیٹھو

    قصہ ایک سناؤں تم کو

    جنگل میں اک بھوک کا مارا

    لکڑی لانے گیا بیچارہ

    جنگل میں تھی ندی گہری

    گر گئی بے چارے کی کلہاڑی

    کیا کروں دل میں سوچ رہا تھا

    اتنے میں اک آدمی آیا

    کہنے لگا کیوں تم ہو فسردہ

    کچھ تو بتاؤ کیا ہے صدمہ

    بولا وہ میں کیا کہوں بھائی

    میں نے کلہاڑی اپنی گنوائی

    اس ندی ہی میں وہ پڑی ہے

    حالت میری آہ بری ہے

    ندی میں تب کود گیا وہ

    کیسا بہادر انساں تھا وہ

    مل گئی ندی میں وہ کلہاڑی

    غوطہ مارا اور نکالی

    دیکھا تو وہ سونے کی تھی

    پوچھا کیا ہے یہی تمہاری

    بولا یہ نہیں میری بھائی

    ڈبکی اس نے اور لگائی

    اب لوہے کی اس نے نکالی

    پھر پوچھا کیا یہ ہے تمہاری

    دیکھ کے یہ خوش ہو گیا اس کو

    اور کہا ہاں یہی تھی دیکھو

    لے کر خوش خوش گھر کو سدھارا

    کتنا سچا تھا بیچارہ

    دیکھ کے سونے کی وہ کلہاڑی

    اس کی نیت ذرا نہ بدلی

    جی میں اگر لالچ کچھ ہوتا

    سونے کی ہرگز نہ وہ کھوتا

    برا ہے لالچ سچ ہے اچھا

    جوہرؔ کا بھی یہی ہے کہنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے