یہ دور دور مرادوں کے ریتیلے ٹیلے
سرک سرک کے جو دامن بدلتے رہتے ہیں
یہ مردہ اونٹ جو صحرا کے زرد رنگوں میں
کسی نے دشت طلب میں سجا کے رکھے ہیں
کہ جو بھی بھیس بدل کر ادھر روانہ ہو
پلٹ ہی جائے وہ لے کر پھٹی پھٹی آنکھیں
یہ کس کی وادی ہے یہ اونٹ کس کے ہیں
یہ کون زرد نگارش کا اتنا شائق ہے
یہ کون قیس ہے کس دشت کے سراب میں ہے
یہ کس کا خواب ہے کس حسن کے عذاب میں ہے
جنوں میں ڈوب کے دل نے پکارا نام اپنا
جھٹک کے سر کو تمنا نے چیخ دہرائی
خیال خواب کے دامن میں چونک چونک اٹھا
یہ میرا نام تھا دل کا یا میری لیلیٰ کا
مری تمنا تھی دل کی یا میری لیلیٰ کی
یہ چیخ سر کی جھٹک اور خواب کس کے تھے
پلٹ ہی جاؤ نہ لے کر پھٹی پھٹی آنکھیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 193)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.