Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صفا مروہ

وحید قریشی

صفا مروہ

وحید قریشی

MORE BYوحید قریشی

    صفا مروہ

    صفا و مروہ کے درمیاں دوڑتی امنگو

    تمہیں خبر ہے

    تمہارے اجداد کے نقوش برہنہ پائی

    تمہارے قدموں کے نقش گر ہیں

    تم اپنے قدموں کی پیروی میں رواں دواں ہو

    خود اپنا عرفان ڈھونڈتے ہو

    ہجوم میں چل کے اپنی بقاء کا سامان ڈھونڈتے ہو

    دلوں کے اصنام ریزہ ریزہ

    تم اپنے قدموں پہ چل رہے ہو

    دلوں کے اندر چھپے بتوں کو مٹا رہے ہو

    دلوں کے اندر چھپے درندوں کو سنگ صبر و غنا سے

    کرتے ہو پاش پاش

    اور چل رہے ہو

    حصار شب میں رواں ہو کب سے

    تم اپنا خود کارواں ہو کب سے

    مگر شیاطیں تمہارے اندر جو بس رہے ہیں

    وہ کب مٹیں گے

    تمہارے نقش قدم کب اپنی انا کے بت

    توڑ کر ہجوم مسافراں کے

    رفیق ہوں گے

    تم اپنے اجداد ہی کے نقش قدم پہ چلتے رہوگے

    اور پھر یہ بھی جان لو گے

    کہ یہ تمہارے ہی نقش پا ہے

    تمہارے اعمال کی جزا ہیں

    تمہاری تقدیر کا صلہ ہیں

    تمہاری سعی کی انتہا ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Dastavez (Pg. 434)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے