جس جہان میں میری آواز نے مجھے چھوڑا تھا
وہ اب میری سماعت سے پرے ہے
مجھے کچھ سنائی نہیں دیتا
مشکل یہ ہے کہ آدمی بہت کچھ سن سکتا نہ دیکھ سکتا ہے
پھر بھی شاید کچھ ایسا ہوتا ہے کہ
کسی بھی مرنے والے آدمی کی
آنکھوں کی کگار پر جب اس کی
جان ٹھہر جاتی ہے
تو اس کے نام کا پرندہ
اسے اچانک اڑا لے جاتا ہے
یہ موت ہوتی ہے
سوائے اس کے کہ مرنے والا اسے دیکھ نہیں سکتا
مجھے یاد نہیں
کہ میں نے کس سے محبت کی
اور کس سے نفرت کی
سوائے اس کے کہ میں نے وہ سارے گناہ کیے
جو مجھے اس لیے یاد ہیں
کہ ایک عمر تک انہیں
مجھ میں رچایا بسایا اور کھلایا پلایا گیا
مجھے یاد ہے
کہ میں نے کوئی ایسی غذا نہیں کھائی
جو میری روح میں اتر جاتی
مجھے یاد ہے
کہ میں نے کوئی ایسا لباس نہیں پہنا
جو میرے باطن میں اتر جاتا
میں زندگی بھر بھوکا رہا
اور ننگا رہا
یہاں تک کہ میرے پاس
راہ حق میں کچھ دینے کے لیے بھی نہیں
نہ کوئی نیکی نہ کوئی برائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.