Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر کا آخری منظر

مخمور سعیدی

سفر کا آخری منظر

مخمور سعیدی

MORE BYمخمور سعیدی

    سفر پر چلے تھے تو سوچا تھا کیا کچھ

    کئی راستے اپنے قدموں سے ہم روند دیں گے

    کئی ہم سفر ہر قدم پر ملیں گے

    رفاقت کا نشہ

    سفر کی تھکن میں کچھ اس طرح گھلتا رہے گا

    مسافت کی دوری کو محسوس ہونے نہ دے گا

    سفر پر چلے تھے تو سوچا تھا ہم نے

    کئی مہرباں بستیاں راستے میں پڑیں گی

    جو اس دل کی تنہائیوں کا مداوا کریں گی

    گزرتے ہوئے کیف پرور مراحل

    نشاط طلب کی وہ سوغات دیں گے

    ہواؤں کے ہاتھوں میں ہم ہاتھ دے کر چلیں گے

    یوںہی نو بہ نو منتظر منزلوں کی طرف پاؤں اٹھتے رہیں گے

    سفر پر چلے تھے تو سوچا تھا لیکن

    سفر پر چلے تھے تو سوچا کہاں تھا

    یہ منظر ان آنکھوں نے اس وقت دیکھا کہاں تھا

    نہ رستہ کوئی لڑکھڑاتی نظر میں

    نہ قطع مسافت کا سودا ہے سر میں

    نشاط طلب ہی کی سوغات کوئی

    نہ ان خالی ہاتھوں میں ہے ہاتھ کوئی

    تھکن سے لرزتے ہوئے پاؤں بنجر زمیں میں گڑے ہیں

    جہاں سے سفر پر چلے تھے کسی دن

    وہیں ہم ابھی تک اکیلے کھڑے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے