چلی کب ہوا کب مٹا نقش پا
کب گری ریت کی وہ ردا
جس میں چھپتے ہوئے تو نے مجھ سے کہا
آگے بڑھ آگے بڑھتا ہی جا
مڑ کے تکنے کا اب فائدہ
کوئی چہرہ کوئی چاپ ماضی کی کوئی صدا کچھ نہیں اب
اے گلے کے تنہا محافظ ترا اب محافظ خدا
میرے ہونٹوں پہ کف
میرے رعشہ زدہ بازوؤں سے لٹکتی ہوئی گوشت کی دھجیاں
اور لاکھوں برس کا بڑھاپا
جو مجھ میں سما کر ہمکنے لگا
مجھ کو ماضی سے کٹنے کا کچھ ڈر نہیں
اپنے ہم زاد کو روبرو پا کے میں غم زدہ بھی نہیں
یہ عصا جھکتے شانوں پہ کالی عبا اور گلے کے چلنے کا پیہم صدا
اب یہی میری قسمت یہی آسرا
- کتاب : Nirdbaan (Pg. 75)
- Author : Wazir Agha
- مطبع : Nusrat Anwar (1979)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.